بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کے بچوں کو مفت کتابیں فراہم کرنے کے لیے“کیمل بیک لائبری”کا آغاز

کوئٹہ (سٹاف رپورٹر)گوادر کی ایک مقامی این جی او نے بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کے بچوں کو مفت کتابیں فراہم کرنے کے لیے“استال اونٹ لائبریری”کا آغاز کیا ہےیہ منصوبہ لاہور میں قائم الف لیلیٰ بُک بس سوسائٹی کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔
بسمار کے سی ای او نصیر محمد کے مطابق منصوبے کا بنیادی مقصد صوبے کے پسماندہ علاقوں میں کتاب پڑھنے کے کلچر کو فروغ دینا ہے۔تفصیلات کے مطابق ’کیمل بیک لائبریری‘ گوادر کے دور دراز دیہات کے بچوں کو پڑھنے کی ترغیب دے گی۔موبائل لائبریری پورٹ سٹی
کے زیادہ تر پسماندہ علاقوں میں کتابیں لے جائے گی۔ایک مقامی این جی او نے بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں کتاب پڑھنے کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے ایک آؤٹ آف دی باکس حل نکالا ہے۔ بلوچستان کے ضلع گوادر کے ایک دور افتادہ گاؤں پشکان کے بچوں کے لیے ایک اونٹ ہر ہفتے کتابوں کے ساتھ ان کے چھوٹے سے شہر کا دورہ کرے گا۔
بسمار کے سی ای او نصیر محمدنے کہا ہے کہ بندرگاہی شہر کے بہت سے دور دراز علاقوں تک صرف اونٹوں کے ذریعے ہی رسائی حاصل ہے کیونکہ سڑکیں یا تو گاڑیوں کے لیے بہت تنگ ہیں یا وہ سڑکوں سے دور واقع ہیں۔
اس منصوبے کو صوبے کے دیگر علاقوں تک پھیلایا جائےگا جہاں اسکول بالکل موجود نہیں ہیں یا صرف پناہ گاہوں سے محروم اسکول موجود ہیں۔ اسکول کے بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے اس پروجیکٹ کو چلانے کے لیے رضاکارانہ طورمقامی لوگ بھی تعاون کر رہے ہیں۔
استال اونٹ لائبریری گوادر کے مختلف علاقوں میں کتابیں لے کر جائے گی اور ہفتے میں ایک بار ہر گاؤں کا دورہ کرے گی۔2021 میں، ایک ہائی اسکول کی پرنسپل نے بلوچستان کے ضلع کیچ میں سابقہ وفاقی وزیر زبیدہ جلال کے ساتھ مل کر اونٹ لائبریری پروجیکٹ کی بنیاد رکھی تھی۔ یہ لائبریری اس لئے شروع کی گئی تاکہ آبائی شہر کے آس پاس کے بچے لاک ڈاؤن کے باوجود تعلیم جاری رکھ سکیں۔