نیویارک: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہَش منی کیس میں سزا سے بچ گئے تاہم ان کا جرم برقرار ہے۔نیویارک کی فوجداری عدالت میں ٹرمپ کو سزائے جانے کے لیے سماعت ہوئی جس میں جج نے کہا کہ ٹرمپ کو جیل میں قید نہیں کیا جائے گا اور نہ ان پر کوئی جرمانہ ہوگا۔
عدالت نے ٹرمپ کی رہائی کا فیصلہ دیتے ہوئے پیسے دے کر چھپانے کا جرم ٹرمپ کے ریکارڈ میں شامل کرنے کا حکم بھی دیا۔عدالت کے فیصلے کے بعد ٹرمپ امریکی تاریخ کے پہلے صدر ہوں گے جو مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ صدارت کا عہدہ سنبھالیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینئلر کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی۔ اس حوالے سے ان پر 34 الزامات عائد کیے گئے تھے جنہیں درست قرار دیا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ ان کے فحش فلموں کی اداکارہ کے ساتھ جنسی تعلقات تھے اور انہیں چھپانے کے لیے 2016 کے صدارتی الیکشن کے موقع پر ٹرمپ نے انہیں رقم دی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو سزا سنانے کے لیے کیس کی مزید سماعت ابتدائی طور پر 11 جولائی 2024 کو ہونی تھی جو متعدد بار ملتوی ہوئی۔ بعد ازاں نومنتخب امریکی صدر نے کیس کے فیصلے کو حلف برداری کے بعد تک مؤخر کرنے کی بھی استدعا کی جسے مسترد کردیا گیا۔